“Kachi Orat novel by Kawish Siddiqui | کچی عورت ناول” has been added to your cart. View cart
ALLAH G Novel By Kawish Siddiqui | اللہ جی ناول
- Brand: Kawish Siddiqi
-
( 2 Reviews )Rated 4.50 out of 5 based on 2 customer ratings02
- SKU: AB123456788
₨ 765₨ 900 (-15%)
In stock
-
ALLAH G Novel By Kawish Siddiqi | اللہ جی ناول
صفحات 248 رعاتی قیمت 765
للہ جیکاوش صدیقیمبصردانیال حسن چغتائی
کاوش صدیقی عصر حاضر کا وہ نام ہیں جن کی بڑوں اور بچوں کے لئے کتب کو اللہ نے بے مثل قبولیت عامہ سے نوازا ہے۔ اس میں بڑا کردار کاوش صدیقی صاحب کا ہے کہ انہوں نے گھریلو زندگی اور اس کے مکالمات کو ناولوں کی تحریر کا حصہ بنا دیا۔ کہیں بھی ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ کہانی ڈگمگا رہی ہے اور یہ کام کاوش صدیقی صاحب بہت اچھی طرح کرتے ہیں۔
SKU:
AB123456788
Categories: Best Seller Books, Children's Books, Most Popular Books
Tags: ALLAH G Novel By Kawish Siddiqi, Children Books, Kawish Siddiqi
ALLAH G Novel By Kawish Siddiqi | اللہ جی ناول
للہ جی
کاوش صدیقی
مبصر
دانیال حسن چغتائی

کاوش صدیقی عصر حاضر کا وہ نام ہیں جن کی بڑوں اور بچوں کے لئے کتب کو اللہ نے بے مثل قبولیت عامہ سے نوازا ہے۔ اس میں بڑا کردار کاوش صدیقی صاحب کا ہے کہ انہوں نے گھریلو زندگی اور اس کے مکالمات کو ناولوں کی تحریر کا حصہ بنا دیا۔ کہیں بھی ایسا محسوس نہیں ہوتا کہ کہانی ڈگمگا رہی ہے اور یہ کام کاوش صدیقی صاحب بہت اچھی طرح کرتے ہیں۔
بچوں کے ادب میں برسوں بعد کاوش صدیقی صاحب کو وہ مقبولیت میسر آئی جس کا اشتیاق احمد کے بعد صرف خواب بی دیکھا جا سکتا تھا۔ بچوں اور ٹین ایجرز کے لیے لکھے گئے ناولوں کو بڑے بھی اتنے ہی ذوق و شوق سے پڑھتے ہیں۔
زیر تبصرہ ناول اللہ جی عشق الہی میں ڈوب کر لکھا گیا ایک یادگار ناول ہے جس کا لفظ لفظ اللہ تعالیٰ سے محبت میں اضافہ کرتا ہے۔ معاشرے کے تلخ و شیریں رویوں کی عکاسی کرتا ، ہنساتا اور رُلاتا ایک ایسا ناول جس کی کہانی ہر پل رنگ بدلتی ہے اور قارئین کو حیرت زدہ کر دیتی ہے۔ اس کی کہانی ، کردار ، مناظر اور سب سے بڑھ کر مصنف کا اسلوب، اسے پڑھنے والوں کے لیے دل چسپی کا باعث بناتے ہیں۔ ناول کی سطر سطر سے ٹپکتا عشق الہی دلوں میں سکون و اطمینان کے دیپ جلاتا ہے اور قاری اپنے دل کو نور الہی سے منور پاتا ہے۔
ناول اللہ جی متاثر کن اور سبق آموز داستان ہے جو ایک متوسط طبقے کے خاندان کے ارد گرد گھومتی ہے۔ یہ کہانی اسلامی تعلیمات، والدین کے جذبات، اور معاشرتی مسائل کا احاطہ کرتی ہے۔ اس ناول کی خاص بات اس کے کرداروں کی حقیقت پسندی اور کہانی کی جذباتی گہرائی ہے جو قارئین کو آخر تک اپنی گرفت میں رکھتی ہے۔
ناول کے کردار نہایت عمدگی سے تخلیق کیے گئے ہیں اور ہر کردار اپنی جگہ خاصی اہمیت رکھتا ہے۔ ہر کردار کو پوری طرح تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔
ناول کے کردار درج ذیل ہیں۔
1. بدر الدین (بدرو): بدرو کی شخصیت خوددار باپ کی ہے جو اپنی خواہشات کو پس پشت ڈال کر بیٹی اجالا بتول کے لیے زندگی وقف کر دیتا ہے۔ بدرو کا کردار مثالی والد کی تصویر پیش کرتا ہے، جو اپنی بیٹی کی تعلیم و تربیت کے لیے اپنی خواہشات قربان کرتا ہے۔ اس سلسلے میں وہ اپنے کم وسائل اور معاشرتی دباؤ کی بھی پرواہ نہیں کرتے کرتا اور بیٹی کو اس کی منزل تک پہچانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتا ہے۔
2. نفیس (نفسو): بدرو کا دوست نفسو کہانی میں وفاداری اور دوستی کا مجسمہ ہے۔ ہر مشکل وقت میں بدرو کے ساتھ کھڑا رہنے والا یہ کردار قارئین کو سکھاتا ہے کہ حقیقی دوست کس طرح زندگی کی مشکلات کا سامنا کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
3. منشی جی: ان کا سخت رویہ گہرے مقصد کے تحت ہے۔ وہ بظاہر سخت گیر نظر آتے ہیں لیکن ان کی شخصیت میں تربیت کا عنصر نمایاں ہے۔ آخر میں یہی منشی جی بدرو کی بیٹی کے لیے نجات دہندہ بن کر سامنے آتے ہیں ۔
4. صالحہ: بدرو کی بیوی اور اجالا کی ماں ہونے کے ناطے، صالحہ ماں کی قربانیوں اور جذبات کی نمائندگی کرتی نظر آتی ہے۔ وہ اجالا کی تربیت کے ساتھ ساتھ اس کی ان کامیابیوں میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے جو وہ خود حاصل نہیں کر سکی۔
5. صغیرہ باجی: منفی کردار جو معاشرتی برائیوں اور دھوکہ دہی کی عکاسی کرتا ہے۔ ان کا کردار قارئین کو خبردار کرتا ہے کہ ایسے لوگوں سے ہوشیار رہیں جو بظاہر اپنائیت کا لبادہ اوڑھ کر نقصان پہنچاتے ہیں۔ یہ بات بھی واضح ہوتی ہے کہ دشمن سے بچنا آسان ہوتا ہے لیکن دوستی کے لبادے میں چھپے دوست کے وار سے بچنا
نا ممکن ہوتا ہے۔
6. اجالا بتول: کہانی کی مرکزی کردار اجالا ذہین، پرعزم، اور باکردار لڑکی کی مثال ہے۔ اس کی زندگی اسلامی تعلیمات کے مطابق ڈھلی ہوئی ہے، اور وہ حافظہ و عالمہ بن کر اپنے والدین کے خوابوں کو پورا کرتی ہے۔
کہانی اجالا بتول کی پیدائش سے شروع ہو کر اس کی جدوجہد، تعلیم و تربیت اور زندگی کے اہم مراحل پر مبنی ہے۔ یہ اس خاص لڑکی کی کہانی ہے جو والدین کی محبت اور قربانیوں کی روشنی میں پروان چڑھتی ہے۔ کہانی اسلامی اقدار اور اخلاقیات کو اجاگر کرتی ہے، خاص طور پر بچوں کی تربیت اور ان کی حفاظت کے حوالے سے اہم پیغامات دیتی ہے۔
اجالا کی ذہانت اور سوالات کرنے کی عادت یہ ظاہر کرتی ہے کہ بچوں کی تربیت میں والدین کو نہ صرف رہنمائی کرنی چاہیے بلکہ ان کے سوالات کے منطقی اور علمی جوابات بھی فراہم کرنے چاہئیں۔ اجالا کا درسِ قرآن دین کے علم کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، اور اس کی شخصیت ایک ایسی بچی کی عکاسی کرتی ہے جو اپنے مذہب کی حقیقی معنوں میں پیروی کرتی ہے۔
کاوش صدیقی نے اس ناول میں کئی معاشرتی مسائل کو بھی بیان کیا ہے۔
اجالا کا اغوا اور صغیرہ خالہ کی دھوکہ دہی والدین کو یہ سبق سکھاتی ہے کہ بچوں کے سلسلے میں ہر کسی پر اعتماد نہ کریں۔ یہ واقعہ قارئین کو اس بات پر غور کرنے پر مجبور کرتا ہے کہ مدد کرنے کے جھانسے میں قریبی رشتہ دار بھی نا قابل تلافی نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اجالا کی تعلیم اور اس کے والدین کی خواہش کہ وہ حافظہ اور عالمہ بنے، یہ ظاہر کرتا ہے کہ بچوں کی تعلیم میں والدین کا کردار کس قدر اہم ہوتا ہے۔ اجالا کی پیدائش کی خوشیوں سے لے کر اس کی زندگی کا ہر لمحہ تربیت کا عنصر پیش کرتا ہے۔
بدرو کی خودداری اور محنت یہ سکھاتی ہے کہ انسان کو اپنی مشکلات کے باوجود حلال طریقے سے زندگی گزارنی چاہیے۔ حلال میں کتنی برکت ہے یہ بدرو کی کامیابیاں بہت عمدگی سے واضح کر رہی ہیں۔
نفسو کا کردار یہ ظاہر کرتا ہے کہ زندگی میں ایک سچا دوست کتنا قیمتی ہوتا ہے۔ اس طرح انسان کو دوست کم لیکن مخلص بنانے چاہیے۔
ناول یہ مضبوط پیغام بھی دیتا ہے کہ والدین کو اپنے بچوں کی تربیت میں دین و دنیا دونوں کی اہمیت کو مدنظر رکھنا چاہیے۔ اجالا کے کردار کے ذریعے بتایا گیا ہے کہ اسلامی تعلیمات پر عمل کرتے ہوئے دنیاوی کامیابیاں حاصل کی جا سکتی ہیں۔ صغیرہ خالہ کے منفی کردار سے یہ سبق ملتا ہے کہ کسی بھی رشتے پر اندھا اعتماد نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
کہانی کا اختتام نہایت جذباتی اور متاثر کن ہے۔ اجالا کی قید سے رہائی اور صغیرہ خالہ کی دھوکہ دہی کا پردہ چاک ہونا قارئین کے لیے سکون بخش تجربہ ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ ناول والدین کے لیے رہنما گائیڈ کی حیثیت رکھتا ہے، جس میں بچوں کی حفاظت اور تربیت کے سلسلے میں محتاط رہنے کا درس دیا گیا ہے۔
“اللہ جی” کاوش صدیقی کی ایک اور یادگار تخلیق ہے جو برسوں یاد رکھی جائے گی، یہ قارئین پر نہ صرف جذباتی اثر چھوڑتی ہے بلکہ اسلامی تعلیمات اور معاشرتی مسائل پر غور و فکر کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ یہ ناول قارئین کو زندگی کی حقیقتوں کو سمجھنے اور بہتر والدین و افراد بننے کی ترغیب دیتا ہے۔ ایک خوبصورت ناول لکھنے پر کاوش صدیقی کو مبارکباد ۔
Additional information
color | Black, White |
---|---|
room | Dinning |
Average Rating
4.50
Rated 4.50 out of 5 based on 2 customer ratings
025 Star
50%
4 Star
50%
3 Star
0%
2 Star
0%
1 Star
0%
Add a review Cancel reply
by Cobus Bester
This album proves why The Woo are the best band ever. Best music ever!
by Maria
Can’t wait to start mixin’ with this one! Irba-irr-Up-up-up-up-date your theme!